ٹرین ہائی جیکنگ: ایک خوفناک سانحہ

 

پاکستان میں ٹرین ہائی جیکنگ: ایک خوفناک سانحہ

                                        

12 مارچ 2025 کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر لیا۔ یہ ٹرین کوئٹہ سے راولپنڈی جا رہی تھی اور اس میں تقریباً 500 مسافر سوار تھے۔ حملے کے دوران کم از کم 25 بے گناہ شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

واقعہ اور ریسکیو آپریشن

دہشت گردوں نے ٹرین پر حملہ کرتے ہوئے مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ خواتین اور بچوں سمیت تمام افراد کئی گھنٹوں تک دہشت اور خوف میں مبتلا رہے۔ بی ایل اے نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کے لیے اپنی جدوجہد کا دعویٰ کیا۔

پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر آپریشن کرتے ہوئے تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرایا اور تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم، بے گناہ جانوں کا ضیاع قوم کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔

حکومتی ردعمل

پاکستانی حکومت نے اس حملے کا الزام افغانستان پر عائد کیا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بی ایل اے کے دہشت گردوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں میسر ہیں۔ تاہم، افغان حکومت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ وزیراعظم پاکستان نے متاثرہ افراد سے ملاقات کی اور سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔

عوامی ردعمل اور سیکیورٹی خدشات

واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ عوام نے سوشل میڈیا پر دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی اور ملک میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا۔

بین الاقوامی ردعمل

چین، ترکی اور دیگر ممالک نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور دہشت گردی کے خاتمے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

نتیجہ

بلوچستان میں ٹرین ہائی جیکنگ کا یہ واقعہ پاکستان میں حالیہ برسوں میں ہونے والے مہلک ترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ملک کی سیکیورٹی چیلنجز کو اجاگر کرتا ہے بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے علاقائی تعاون کی اہمیت کو بھی واضح کرتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

The Transporter 5 (2024)

World first fan

Columbiana 2 (2025)Trailer